بدھ، 5 فروری، 2014

قبیلہ بنو قصٰی:

لاطینی زبان میں "Natio" جس کے معنی نسل کے ہیں انگریزی زبان میں Nation جو Natio سے مشتق ہے جس کے معنی قوم کے ہیں یعنی قوم سے مراد ایسے لوگ جن کا تعلق ایک ہی نسل سے ہو- قوم عربی زبان کا لفظ اور قبیلہ کے ہم معنی ہے برصغیر پاک و ہند میں قبیلہ کے بجائے قوم کا لفظ زیادہ مستعمل ہے- قبیلہ بنو قصیٰ کا مطلب ہے قصیٰ بن کلاب کی اولاد جنھیں برصغیر پاک و ہند میں قصائی کہا جاتا ہے لفظ قصائی قصیٰ سے بنا ہے جیسے عیسائی منسوب با عیسیٰ اور موسائی با موسیٰ اس طرح قصائی قصیٰ سے بنا ہے جیسا کہ مولوی بقا حسین موجد فلکی جنتری نے اپنی جنتری ١٣٣٤ھ میں ذکر کیا ہے اور تاریخ قدسیہ میں بھی حوالہ ملتا ہے- قصائی کا لفظ ہندوستان میں ہی مستعمل ہے ویسے ہی جیسے نٰصریٰ کیلئے عیسائی مستعمل ہے- ماہ نامہ حکمت قرآن کے دسمبر ١٩٩٤ کے شمارے میں لغات و اعراب قرآن کے عنوان سے پروفیسر حافظ احمد یار صاحب سورة البقرہ کی آیت ٦٢ کا ترجمہ کرتے ہوئے لفظ والنٰصریٰ کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں "حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پیروکار مغرب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لقب المسیح جو انگریزی میں "Christ" ہے، کی وجہ سے Christian کہلاتے ہیں اس طرح المسیح سے عربی میں مسیح کا لفظ کرسچین کے ترجمے کے طور پر رائج ہوا عیسیٰ سے عیسائی صرف برصغیر میں رائج ہے" اسی طرح قصیٰ کی اولاد کیلئے قصائی کا لفظ صرف برصغیر پاک و ہند میں مروج ہے- قصائی اپنے مورث اعلیٰ قصیٰ بن کلاب کی نسبت کی وجہ سے قصائی کہلاتے ہیں یہ کسی طور ممکن نہیں کہ پوری کی پوری قوم ایک ہی پیشے سے وابستہ ہو- قصائی قوم قریش ہونے کی وجہ سے زیادہ تر تجارت سے وابستہ ہے جو کہ  قریش ہونے کی واضح علامت ہے کوئی بھی قوم اپنے اندر پائی جانے والی نشانیوں کے ذریعے پہچانی جاتی ہے جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ کیلاش چترال میں بسنے والے لوگ یونانی النسل ہیں کچھ مورخین کا خیال ہے کہ ان کے رہن سہن، شکل و صورت اور بول چال میں واضح نشانیاں ان کے یونان سے تعلق کو ظاہر کرتی ہیں-
قصائی قوم میں صدیاں گذرنے پر بھی اب تک بہت کچھ عرب کی نشانیاں موجود ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ دنیائے اسلام کے ذی ہوش اور ماہرین تاریخ کہتے ہیں کہ قصائی قوم خالص عرب النسل ہے- قصائی قوم کے لوگوں کے قوائے جسمانی، عادات و اطوار اور خصوصاً ان کی بول چال کے لب ولہجے سے ان کے نسب کا پتہ چلتا ہے عرب چونکہ آزاد قوم تھی اور زیادہ تر بدوی زندگی کی خوگر تھی جو کسی کی غلامی قبول نہیں کرتی تھی عربوں کی اس آزاد خیالی کا اثر اب تک اس قوم میں چلا آرہا ہے اہل عرب کو ایک خاص خصوصیت حاصل ہے کہ ان کا حافظہ قوی ہوتا ہے اس بنا پر اپنا نسب یاد رکھتے ہیں یہ خاصیت خاص طور پر قریش قبیلے میں اور نمایاں ہے جس کی وجہ سے قصائی قوم کے لوگ اب تک نسب کا لحاظ رکھتے ہیں نسب یاد ہونے کی وجہ سے قصائی قوم کے لوگ شادی بیاہ آپس میں کرتے ہیں قصائی قوم کے لوگ اپنے مسئلے مسائل ثالث کے ذریعے حل کرتے ہیں جو کہ عرب کی قدیم روایات میں سے ایک ہے- آج بھی جو مسلمان حج و عمرہ یا روزگار کی غرض سے عرب اور خاص طور پر مکہ جاتے ہیں وہ یقینی طور پر یہ محسوس کرتے ہیں کہ مکہ کے لوگ نسبتا" دیگر عرب کے گرم مزاج ہوتے ہیں جو قبیلہ قریش کی ایک نمایاں پہچان ہے- قصائی قوم کے لوگ قول کے پکے ہوتے ہیں جو کہہ دیتے ہیں اس سے پھرتے نہیں ہیں اس کی مثال ان کے کاروباری لیں دین میں دیکھی جا سکتی ہے غرض کہ ان کے لباس، طرز معاشرت، عادات و اطوار اس تیز رفتار دور میں بھی کافی حد تک متاثر ہونے سے بچے ہوئے ہیں-
قصائی قوم کے لوگ آپس کی گفتگو میں مخصوص الفاظ استعمال کرتے ہیں یہ الفاظ اصل میں عربی الفاظ کی بگڑی ہوئی شکل ہے- عربی میں چھری کو "سکین" کہتے ہیں جو کہ گوشت فروشی کے پیشے میں بطور اوزار استعمال ہوتی ہے اس لئے قصائی قوم اپنے قصابوں کو "سکو" کہتے ہیں- کاروبار اور روزمرہ کے معمولات میں استعمال ہونے والے الفاظ کی ایک جھلک درج ذیل ہے-
                                بولا جانے والا تلفظ    عربی اصل لفظ    اردو
                                       دھلا                       ثلاثہ            تین 
                                       روا                        ربع             چار
                                      کھمس                     خمس           پانچ
                                      آسر                       عشرہ           دس
                                      راس                       راس           مال مویشی
                                      قیمہ                        قیمہ            قیمہ
                                      نحرا                       نحر             نحر
                                     جمسی                     جاموس         بھینس
قصائی قوم ایک ایسی  قوم ہے جن کے جگر سخت اور دل نرم ہوتے ہیں یہ لوگ کڑوے پن میں اپنا پاسنگ نہیں رکھتے اور مٹھاس میں ان کی کوئی مثال نہیں ہے جو کہ عربوں کا موروثی خاصہ ہے اور فراست ان کی گھٹی میں شامل ہے- قصائی قوم قصاب کے پیشے سے زیادہ پہچانی جاتی ہے جو کہ اس قوم کا ایک نمایاں پیشہ ہے لیکن ذی ہوش لوگ یہ باخوبی جانتے ہیں کہ زمانۂ قدیم سے ہی یہ قوم تجارت کے ساتھ کاشتکاری سے بھی وابستہ رہی ہے اور عہد حاضر میں تعلیم، سیاست، قانون، طب، مالیات اور دیگر صنعتی شعبوں سے وابستہ ہے جہاں جذبۂ وفاداری اور فہم و فراست سے نمایاں حیثیت رکھتی ہے-
                                فہم و فراست سے ہے اشرف، انسان مخلوقات میں
                                ہوں نہ گر یہ دونوں وصف، ہیں برابر فخروخر

12 تبصرے:

  1. برصغیر پاک و ہند میں قریشی صرف قصائی ہی نہیں ہیں، اور بھی پیشوں میں قصائی مشہور ہیں، اور جہاں تک قصائیوں کا قصی بن کلاب سے تعلق ہے، اسکی کوئی مستند سند مل سکتی ہے؟ کیوں کے قریش کا تعلق عرب سے ہے، اور اسی تعلق کی بنیاد پر ممتاز کہلائے جاتے ہیں، اور ہر دوسرا بندہ قریشی بھی بنا ہوا ہے. قصی بن کلاب کے ان قصائیوں کے جد امجد ہونے کا ثبوت اگر مل سکے، کے قصی کے کس بیٹے کی نسل سے ہیں یہ.

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. شاہ صاحب انکو بتائیں کہ
      تاریخ کو قصابوں کے پیشے کے مطابق ذبح مت کریں قصائی قصاب سے نکلا ہے چونکہ قصاب سے قصابی لفظ بولا گیا مگر قصابی ثقیل ہونے کی وجہ سے قصائی بولا جانے لگا
      اور دوسری بات یہ کہ برصغیر میں قصابیوں کے تمام آباواجداد ہندو ہی تھے کوئی عرب سے آ کر آباد نہیں ہوۓ ماسواۓ سید اور اعوان خاندان کے

      حذف کریں
  2. یہاں صرف قصابوں کی تاریخ رقم ہے پر کافی لوگ مختلف شعبوں سے وابستہ ہیں جیسا کہ بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے قریشی کھیتی باڑی سے منسلک رہے جو آج بھی سندھ کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  3. تاریخ کو قصابوں کے پیشے کے مطابق ذبح مت کریں قصائی قصاب سے نکلا ہے چونکہ قصاب سے قصابی لفظ بولا گیا مگر قصابی ثقیل ہونے کی وجہ سے قصائی بولا جانے لگا
    اور دوسری بات یہ کہ برصغیر میں قصابیوں کے تمام آباواجداد ہندو ہی تھے کوئی عرب سے آ کر آباد نہیں ہوۓ ماسواۓ سید اور اعوان خاندان کے

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. حضرت قصابی کا لغت یا کسی حوالے سے بتائیں کیا معنے ہیں آپ کے بزرگ بولتے تھے کہیں کبھی سنا نہیں

      حذف کریں
  4. میں ایک قصائی ہوں اور انھوں نے جو الفاظ بتائے وہ واقعی ہم بولتے ہے


    جواب دیںحذف کریں
  5. یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. میرے انتہائی واجبُ الاحترام قارئینِ کرام و مبصرینِ عظام احقرالعباد فقیرِحقیر صاحبزادہ قاضی عبدالستار ہاشمی معروض ہے کہ یہ بات بالکل درست ہے کہ قصائی کا لفظ قصیٰ (قصیٰ بن کلاب) سے نکلا ہے اور قصاب سے نکلا ہوا لفظ قصابی ثقیل ہونے کے باعث قصائی بولا جانے لگا اورعام ہو جانے کی وجہ سے برصغیر پاک و ہند میں مستعمل ہو چکا ہے اس لئے قصیٰ بن کلاب کی اولاد کے لئے بولنا اب کسی طرح بھی مناسب نہیں رہا کیونکہ قصابی اور بنو قصیٰ دونوں کے لئے جب ایک ہی لفظ بولا جائے گا تو یہ بات یقینی ہے کہ ہر دوسرا بندہ قریشی ہی ہو گا یا پھر ہر قریشی قصائی (قصابی ) اسلئے تنبیہہ کی جاتی ہے کہ جو صرف قریشی لکھتے ہیں بہتر ہے کہ وہ یا تو قریش کی جس شاخ سے ان کا تعلق بنتا ہے اس سے اپنی پہچان کروائیں (جیسے ہاشمی، صدیقی وغیرہ) یا قصیٰ بن کلاب کے کسی بیٹے کے نام سے (جیسے قریشی الداری، قریشی المنافی ، قریشی العزی ، قریشی الاسدی) ۔ اب وہ قصائی (یعنی قصابی) نہیں بلکہ قریشی ہوں گے۔

    جواب دیںحذف کریں
  7. لفظ قرش یا قریش کے معنی لوگوں کو کسی متفقہ نکتے پر مجتمع کرنے یا کرنے والے کے ہیں۔ کعبةاللہ کے امور پر عربوں کو ایک رائے پر متفق کرنے۔والوں کو قریشی کہاجاتاہے۔ سورہ فیل و قریش اسی نقطہء نظر پر اشارہ ہے۔
    قصئی بن کلاب رسول اللہﷺ کی پانچویں پشت پر حاکم مکہ اور ایک عالمی نوعیت کے تاجر تھے۔ بنی اسرائیل کی لشکرکشی سے انکا مالیاتی نظام عزائے اسرائیل نے تباہ کردیا تھا۔ تب سے مکہ میں عزہ کی پوجا کی جاتی تھی۔ تاہم قصئی بن کلاب کی باقی ماندہ آل ہندوستان ہجرت کرگئی۔ اور یہ اتر پردیش میں انکے آج بھی خاندان آباد ہیں۔
    خلافت اربع کے بعد کچھ اہل بیتﷺ سندھ اور ہند ہجرت کرآئے۔ جنہیں یوپی کے قصائی خاندانوں نے پہچان لیا۔ اور آج بھی چھوٹے بڑے قصائی کا فرق قائم ہے۔
    قریش پر اس صدی میں ایک بھاری زمہ داری آن پڑی ہے۔ مہاجرین مکہ کی واپسی!1947میں
    ایک بڑی ہجرت اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ تاہم قریش کیلئے ہند وہی ہے جو آزاد پاکستان سے قبل بھی تھا۔
    میری نظر میں مہدی اسی راہ ہجرت پر کہیں موجود ہیں!

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. بہت شکریہ۔ کیا اپ بتا سکتے ہیں یہ معلومات کس کتاب سے ملی گی جو۔اپ نے لکھیں ہے؟

      حذف کریں