جمعہ، 20 دسمبر، 2013

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم:




  •  معاشرتی اور نسبی امتیاز اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہے لیکن اس کے معنے یہ ہر گز نہیں کہ صرف نسب اور دنیا کے اثر و رسوخ کو طرۂ امتیاز بنا کر کسی کو ادنی' و اعلی' قرار دیا جاۓ آقا کی وجہ سے قبیلہ قریش عالم میں محترم ٹھہرا اور قبیلہ قریش میں جو آپ پر ایمان لاۓ وہ فضیلت والے ٹھہرے اور جو آپ پر ایمان نہ لاۓ وہ نسبی تعلق رکھتے ہوۓ بھی بے نام و نشان یا جہل کا استعارہ ہیں آقا کے جاننے، ماننے اور چاہنے والوں میں بھی وہ زیادہ فضیلت والے ہیں جو آقا کی تعلیمات کے پاسدار ہیں اور آپ سے وفا کے رشتے کو زیادہ بہتر انداز سے نبھا رہے ہیں.
    یااللہ ہمیں ایک اور نیک کر دے، آمین یارب العالمین.

5 تبصرے: